News

اکاخیل اور شیخان کے مابین تنازعہ کے بارے میں تازہ ترین معلومات۔

ضلع خیبر۔ آفریدی قوم اور شیخان و ملحقہ عوام کے درمیان زمینی تنازعہ پر ایک بار پھر مسلح تصادم کا خطرہ۔جرگہ ذرائع۔

خیبر تحصیل باڑہ شیخان ملک اکبر قلعہ میں پشاور کے مقامی عوام شیخان، ماشوخیل، ماشوگگر اور سربند سنگو کے درمیان مشترکہ جرگہ منعقد ہوا جس میں آفریدی قبیلے اکاخیل کے ساتھ جاری حد بندی تنازعہ اور ممبر صوبائی اسمبلی اقبال آفریدی کے جاری کئے گئے بیان کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ مشران نے کہا کہ 1968 سے ہمارے اس مسئلے پر جرگے ہو رہے ہیں لیکن ابھی تک ہمارا یہ دیرینہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ممبر صوبائی اسمبلی باڑہ دو قوموں کے درمیان تصادم کے بیابات دے رہے ہیں اور نتیجتن علاقے کے لوگ مشتعل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آفریدی قبائل کے ساتھ ہماری حد بندی ابھی واضح نہیں ہویئ ہےاور ہماری جائدادیں بندوق کے زور پر ہم سے لے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر حد بندی کاغذات مال کے تحت حل کی جائے۔ مشران نے گورنر شاہ فرمان اور ایم این اے اقبال آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں حکومت کے نمائندے ہیں ان کو یک طرفہ نہیں بلکہ ہم سب سے مشاورت کے بعد اس مسئلے پر سنجیدگی سے کام کر کے مسئلے کا پر امن طریقے سے حل نکالنا چاہئے جبکہ ایم این اے اقبال آفریدی، آفریدی قبائل اور پشاوریوں کے درمیان تنازعہ مزید بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم این اے اقبال اگر اس مسئلے میں پر آمن اور قانونی طریقے سے کردار ادا نہیں کر سکتے تو مہربانی ہوگی کہ مسئلے سے پیچھے ہٹ جائے۔ اس موقع پر مشران میں نواب اکبر، ناظم خان جان، ایڈووکیٹ جاوید اللہ، ناظم گل رحمان، گلفام اور جہانگیر سمیت دیگر درجنوں مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگہ ممبران نے کہا کہ ہم آفریدی اقوام کے ساتھ اس مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں جس کے لیے ضروری ہے کہ قوم اکاخیل کے مشران ہٹ دھرمی چھوڑ کر جرگے کا راستہ اختیار کریں کیونکہ ہمارے ساتھ ایک دوسرے کیساتھ رشتے ہیں اور اکٹھے رہتے ہیں۔ اس موقع پر جرگہ مشران نے گورنر شاہ فرمان، ایم این اے ناصر خان موسیٰ زئی، ایم پی اے انجینئر فہیم اور صلاح الدین اور خوشدل خان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اس مسئلے میں اپنا کردار ادا کریں اور اس مسئلے پر اسمبلی کے فلور پر آواز اٹھائیں۔

واضع رہے کہ اس مسلے پر آکاخیل اور شیخان کے درمیان کئ بار تصادم اور جرگے ہو چکے ہیں لیکن شیخان ہمیشہ سے آکاخیل کے علاقوں پر قبضہ کرنے کے کوشش میں رہتے ہیں۔ آللہ سبحانہ وتعالی ہمیں اپنے حق پرقایل رہنے اور دوسروں کے حقوق چیننے سےدور رہنے کی توفیق دے۔ امین

Contents and pictures by: Abur Raziq Afridi

Related Articles

Back to top button